تشبیہ اور استعارہ میں فرق۔۔۔۔
تشبیہ
:
تشبیہ
عربی زبان کا لفظ ہے اس کے معنی مشابہت، مماثلت یا کسی چیز کو دوسری
چیز کی مانند قرار دینا ہے۔ علم بیان کے مطابق جب کسی چیز کو اُ س کی مشترکہ
خصوصیت کی بنا پر دوسری چیز کی طرح قرار دیا جائے تشبیہ کہلاتا ہے۔۔۔
مثال:
میرا بھائی شیر کی طرح بہادر ہے۔
شعری
مثال:
استعارہ:
لغت میں استعارہ کے معنی ’عارضی طور پر مانگ لینا، مُستعار لینا
یا اُدھار مانگناہیں۔
علم بیان کی اصطلاح میں جب کسی چیز کو اُس کی مشترکہ
خصوصیات کی بنا پر ہو بہو دوسری چیز قرار دے دیا جائے، اور اس دوسری شے کے لوازمات
پہلی شے سے منسوب کر دئیے جائیں، اسے استعارہ کہتے ہیں۔ استعارہ مجاز کی ایک قسم ہےجس
میں ایک لفظ کو معنوی مناسبت کی وجہ سے دوسرے کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے۔ یعنی کسی
لفظ کو مختلف معنی میں استعمال کرنے کے لیے ادھار لینا۔ استعارہ میں حقیقی اور مجازی
معنی میں تشبیہ کا تعلق پایا جاتا ہے، لیکن اس میں حرف تشبیہ موجود نہیں ہوتا۔
تشبیہ |
استعارہ |
۱۔ تشبیہ حقیقی ہوتی
ہے۔ |
استعارہ مجازی ہوتا ہے۔ |
۲۔ تشبیہ میں مشبہ اور
مشبہ بہ کا ذکر ہوتا ہے۔ |
استعارہ میں مشبہ بہ کو مشبہ بنا لیا جاتا ہے۔ |
۳۔ تشبیہ میں حروف تشبیہ
کے ذریعے ایک چیز کو دوسری چیز کی مانند قرار دیا جاتا ہے۔ |
جبکہ استعارہ میں وہ ہی چیز بنا دیا جاتا ہے۔ |
۴۔ تشبیہ کے ارکان پانچ
ہیں۔ |
استعارہ کے ارکان تین ہیں۔ |
۵۔ تشبیہ علم بیان کی
ابتدائی شکل ہے۔ |
استعارہ اس علم کی ایک بلیغ صورت ہے۔ |
۶۔ تشبیہ کی بنیاد حقیقت
پر ہوتی ہے۔ |
استعارہ کی بنیاد خیال پر ہوتی ہے۔ |
No comments:
Post a Comment
آپ کی رائے کا شکریہ۔
Note: Only a member of this blog may post a comment.