مطلع اور مقطع کا مختصر تعارف
مطلع:
مطلع لفظ کے معنی ہیں اطلاع
دینا۔ شعری اصطلاح میں غزل کے پہلے شعر کو مطلع کہا جاتا ہے۔ عام طور پر مطلع کے دونوں
مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں۔ مثلاً ذیل میں دیا
گیا شعر میر تقی میر کی غزل کا مطلع ہے۔
فقیرانہ آئے صدا کر چلے
میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے
مقطع:
مقطع لفظ کے معنی ہیں ختم کرنا ، بات کاٹنا۔
شعری اصطلاح میں غزل کے آخری شعر کو مقطع کہا
جاتا ہے۔ اس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرتا ہے۔
مثلاً ذیل میں دیا گیا شعر بہادر شاہ ظفؔر کی غزل کا مقطع ہے۔
اب نہ دیجیے ظفرؔ کسی
کو دل
کہ جسے دیکھا بے وفا دیکھا